Picture
Text
دل کا بھرم رکھنے کو، اُس نے پھر سے ملاقات کی؛ لیکن پھر وہی فاصلے، وہی خاموشی کی بات کی۔
Picture
Text
وہ جو چلے گئے تو احساس یہ ہوا، کہ وہ تو زندگی میں خوشی کا سبب تھے۔
Picture
Text
دل ہے مگر اُس کا بس، ہم پہ کب تھا؛ ہم بے وفا تھے یا وہ بے وفا تھا۔
Picture
Text
قسمت کے لکھے پہ کبھی شکوہ نہ کیا ہم نے؛ جو کھونا پڑا اُس کا غم بھی چھپایا ہم نے۔
Picture
Text
کچھ اس طرح درد ملا ہے زندگی میں، کہ اب تو خوشی بھی عجیب سی لگتی ہے۔
Picture
Text
تمہارا نام لیتا ہوں، تو آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں؛ تمہاری یاد دل کو اس قدر درد میں لے آتی ہے۔
Picture
Text
یہ درد بھی تیرا تحفہ ہے، شکوہ کیسے کروں؛ تو میرے پاس نہیں ہے، پر تیری یادوں میں تو ہوں۔
Picture
Text
دل کو خوش رکھنے کا بہانہ کھو گیا؛ جو اپنا تھا وہ ساتھ چھوڑ گیا۔
Picture
Text
تم چلے گئے لیکن تمہاری یادیں اب بھی ہیں؛ دل میں خاموش آہیں اور آنکھوں میں آنسو اب بھی ہیں۔
Picture
Text
وہ کہہ کے چلے گئے ہم سے، ہم آپ کے ہیں کس کام کے؛ دل کو سمجھا رہے ہیں اب تک، کہ وہ مذاق تھا شاید۔