Saiyon Ki Sargoshi | Ek Ajeeb Mulaqat

Saiyon Ki Sargoshi | Ek Ajeeb Mulaqat

عنوان: سایوں کی سرگوشی

باب 1: ایک تقدیر ساز ملاقات

وہ ٹھنڈی خزاں کی شام تھی جب مایا نے پہلی بار اُسے دیکھا۔ آسمان ایک مدھم خاکی رنگ میں ڈوبا ہوا تھا، ایسا رنگ جو ہر چیز کو جیسے اپنی گرفت میں لے لیتا تھا اور اس کی زندگی کو چھین لیتا تھا۔ مایا تیز قدموں سے پتھریلی گلیوں میں چل رہی تھی، اس کی کوٹ کی آستینیں اس کے کندھوں کے گرد مضبوطی سے لپٹی ہوئی تھیں تاکہ ٹھنڈی ہوا سے بچ سکے۔ لیکن پھر، اُس نے ایک آواز سنی۔ پہلے تو یہ ہلکی سی تھی، جیسے کسی گلی میں ہلکی سی سرسراہٹ ہو، لیکن پھر یہ آواز بڑھتی گئی، تقریباً ایسا محسوس ہوا جیسے کوئی اس کے پیچھے آ رہا ہو۔

مایا کا دل تیز تیز دھڑکنے لگا، اور اس نے پیچھے مڑ کر دیکھا۔ وہاں، ایک پرانے اینٹوں کے عمارت کے سائے میں ایک شخص کھڑا تھا۔ اس کا چہرہ چھپا ہوا تھا، مگر اس میں کچھ ایسا تھا جو اُسے عجیب طریقے سے جانا پہچانا لگ رہا تھا۔ مایا نے کوشش کی کہ اپنی نظر سے وہ شخص ہٹائے، مگر پھر اچانک اس کی آنکھیں اُس شخص کی آنکھوں سے ٹکرا گئیں اور ایک ٹوٹ سی لہر اُٹھی۔ وہ کچھ لمحوں کے لیے اس کے ساتھ کھڑی رہی، جیسے وقت تھم گیا ہو۔ پھر اس نے جلدی سے نظر ہٹائی اور اپنے قدموں کو تیز کر دیا۔

مگر جب وہ مزید پیچھے مڑ کر دوڑنے کی کوشش کرتی، وہ شخص بولا، اُس کی آواز ہوا میں ایک سرگوشی کی طرح سنائی دی۔

“تم اکیلی نہیں ہو۔”

مایا کا دل رک سا گیا، اور اُس نے چونک کر ایک لمحے کے لیے پھر اُس شخص کی طرف دیکھا۔ وہ شخص اب بھی اُسی سائے میں کھڑا تھا، جیسے ایک چٹان کی طرح خاموش۔ مایا کے دل میں کئی سوالات اُبھرنے لگے: یہ شخص کون تھا؟ اور وہ کیا جانتا تھا؟

وہ شخص کچھ اور نہ بولا، بس مایا کی طرف دیکھتا رہا۔ ایک عجیب سا سکون تھا اُس کی موجودگی میں، مگر وہ سکون مایا کے دل میں اضطراب اور خوف کی لہر بھی پیدا کر رہا تھا۔

مایا نے گہری سانس لی اور پھر قدم بڑھائے، مگر دل میں ایک عجیب سی بے چینی محسوس ہو رہی تھی۔ کچھ تھا جو اُسے روک رہا تھا، کچھ تھا جو اُسے بتا رہا تھا کہ یہ ملاقات صرف ایک اتفاق نہیں تھی۔ یہ کوئی بڑی بات تھی، جو اس کی تقدیر سے جڑی تھی۔

 

 

Zindagi Ka Sachha Safar: Khwabon Ki Talaash

 

 

Thandi Hawaon Mein Khud Ki Daryaft

 

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *