چھپائے گئے لمحے
مایا کا دل اُس وقت ٹوٹ گیا جب اُس نے اپنے چھوٹے سے گھر کے اندر اپنی ماں کو خود سے دور ہوتے دیکھا۔ ہر صبح، جب وہ اپنی ماں کو دیکھتی، تو اُس کی آنکھوں میں کچھ اور ہی تھا، ایک اندھیرا جو کبھی زندگی میں نہیں تھا۔ مایا کو یاد تھا وہ دن جب ماں اُس سے کھیلتی تھی، اُسے کہانیاں سناتی تھی اور ہر مشکل وقت میں اُس کا ہاتھ تھا۔ مگر آج، اُسی ماں کی آنکھوں میں ایک عجیب سی بے چینی تھی، جیسے وہ خود اپنی زندگی سے لڑ رہی ہو۔
مایا کا ابو، جو ہمیشہ گھر کی ساری ذمہ داریاں اُٹھاتا تھا، کسی برے وقت میں چلا گیا تھا۔ مایا کو یاد تھا وہ دن جب ابو اُسے لے کر بیٹھتا اور اُس کے ساتھ اپنی پرانی کہانیاں شیئر کرتا۔ لیکن کچھ وقت بعد، اُن کی مسکراہٹ چھپ گئی تھی، اور ایک خالی اور اداس ماحول نے گھر کو گھیر لیا تھا۔
مایا کی ماں نے کبھی اپنے درد کو اظہار نہیں کیا۔ وہ خود میں ایک چھپی ہوئی تکلیف کو اپنے دل میں رکھتی تھی۔ مایا کو پتہ تھا کہ ماں نے ہر دن اپنے غم کو اپنے چہرے پر ماسک لگا کر چھپایا ہے۔ اُس کے بعد، ایک دن ماں نے مایا سے کچھ نہیں کہا۔ بس اُس کی آنکھوں میں وہ گہرا درد تھا، جو ہر لفظ سے زیادہ تھا۔
مایا کے لیے، ماں کی وہ خاموشی اُس کا سب سے بڑا درد تھا۔ اُس کی ماں جو کبھی اُس کا سب کچھ تھی، آج اپنی خوشی اور غم کو اپنے اندر چھپائے، ایک راز بن گئی تھی۔ وہ دن مایا کے لیے ایسے گزر گئے جیسے وقت کی نفرت نے اُس کی زندگی کو چھپ کر کاٹ دیا ہو۔
زندگی کی ہر راہ پر چھپی ہوئی چھوٹی چھوٹی باتیں ہوتی ہیں، جو ہم سمجھ نہیں پاتے۔ جب سب کچھ ختم ہو جاتا ہے، تو ہم سمجھتے ہیں کہ ہم نے کبھی اُس درد کو سمجھنے کی کوشش نہیں کی تھی۔
مایا کا دل ہر دن ایک نیا درد محسوس کرتا، لیکن وہ سمجھتی تھی کہ اِس درد کے ساتھ جینا سیکھنا ہوگا۔ اُس کی ماں کی آنکھوں کا غم، اُس کی خاموشی کا درد، مایا کے دل میں ہمیشہ کے لیے بس گیا تھا۔
اور اسی طرح، مایا نے سیکھا کہ زندگی کبھی بھی پوری نہیں ہوتی۔ ہم جتنی بھی کوشش کریں، ہمارے دل کے اندر کچھ خالی جگہ ہمیشہ رہے گی، جو کسی بھی چیز سے نہیں بھر سکتی۔