آنکھوں میں بسے خواب

آنکھوں میں بسے خواب

آنکھوں میں بسے خواب

سنا ایک چھوٹی سی کمپنی میں کام کرتی تھی۔ صبح نو بجے کام شروع کرنا اور شام پانچ بجے گھر واپس آنا اس کا روز کا معمول تھا۔ ہر دن وہ اپنے خوابوں کے بارے میں سوچتی تھی—اپنا ایک چھوٹا سا گھر، جس میں سکون ہو، اور اس کا اپنا ایک چھوٹا سا کاروبار۔ لیکن ہر بار حقیقت کے سامنے اس کے خواب چھپ جاتے۔

ایک دن سنا کا باس اسے ملنے کے لیے بلاتا ہے۔ باس کے پاس ایک نیا پروجیکٹ تھا، جو کمپنی کے لیے بہت اہم تھا۔ سنا کے لیے یہ موقع تھا اپنی صلاحیتیں دکھانے کا۔ لیکن اس پروجیکٹ کے لیے زیادہ اوور ٹائم لگتا تھا اور گھر کی ذمہ داریاں اپنے وقت کا تقاضا کرتی تھیں۔

سنا نے ایک رات اپنی ماں سے مشورہ لیا۔ ماں نے کہا، “بیٹا، کبھی کبھی ہمیں اپنے خوابوں کے لیے خطرہ مول لینا پڑتا ہے۔ اگر تم اپنے خواب کے لیے اتنی محنت کرنا چاہتی ہو، تو شروع کرو۔ میں تمہارے ساتھ ہوں۔”

اگلے دن سنا نے پروجیکٹ قبول کر لیا۔ اس نے رات دن محنت کی اور وہ پروجیکٹ کامیاب ہو گیا۔ باس نے اس کی تعریف کی اور اسے ترقی دی۔ سنا کے لیے یہ اس کے خواب کی طرف پہلا قدم تھا۔

اس دن کے بعد سنا نے اپنی بچت شروع کی اور آہستہ آہستہ ایک چھوٹا سا آن لائن کاروبار شروع کیا۔ کام مشکل تھا، لیکن اس کا جذبہ اس سے زیادہ مضبوط تھا۔

آج سنا کا ایک چھوٹا سا گھر ہے، ایک کامیاب کاروبار ہے، اور اس کے خواب اب صرف خوابوں تک نہیں، حقیقت تک پہنچ چکے ہیں۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *